Friday 28 January 2022

میرا پسندیدہ فکشنل کردار

(The Happy Prince)🤴
میرا پسندیدہ فکشنل کردار

زندگی بھر ہم بے شمار "حقیقی" اور "فکشنل" کرداروں کا سامنا کرتے ہیں,کچھ انسان آپ کو "فکشنل" دنیا میں لے جاتے ہیں اور کبھی کبھی "فکشنل" کردار آپ کی زندگی کا "فنکشنل" کردار بن جاتا ہے۔
واصف علی واصف فرما تے ہیں:
" ایک انسان دوسرے کے پاس سے خاموشی سے گزر جائے تو بھی اپنی تاثیر چھوڑ جاتا ہے ۔ ایسے بھی ہوتا ہے کہ انسان صرف نظر ملا کر دوسرے انسان کے مسائل حل کر دے ، اسے باشعور کر دے ، اسے عارف بنا دے ۔اپنے قریب آنے والے اور پاس سے گزرنے والے اور نگاہوں میں رہنے والے انسانوں سے انسان بہت کچھ حاصل کرتا ہے ، مگر خاموشی کے ساتھ "

تو چاہے  وہ انسان کا کردار اصلی  ہو یا افسانوی، ہرکسی کو مختلف دکھائی دیتا ہے جیسے حافظ شیرازی صاحب نے  فرمایا ہے:-
"فکرِ ہر کس بقدرِ ہمّتِ اوست"
(ہر کسی کی فکر اسکی ہمت کے اندازے کے مطابق ہوتی ہے)

کوشش ہے کے اس تحریر کے توسط سے اپنا اور اپنے پسندیدہ فکشنل کردار کا تعارف آپ سے کروا سکوں جس کو پہلی دفعہ میں نے سکول میں The Happy Prince ( دی ہیپی پرنس) کے نام سے جانا تھا اور رفتہ رفتہ خود اس کردار میں ڈھل گیا۔
ویسے  تو اپنی واجِبی صُورَت اور واجب الادا واجبات کی بناء پر میں اپنے آپ کو پرنس تو بالکل بھی نہیں کہہ سکتا البتہ اپنی خوشدلی کی وجہ سے "ہیپی" ضرور کہلا سکتا ہوں۔

توشخصیت ہیپی پرنس کی ہو یا میری ، ہم دونوں کی فکر  اور فقر ایک سے ہیں میں "شہزادہ" نا سہی اپنے شہر سے پیار کرنے والا "شہر زاد" ہی سہی ۔
جی ہاں ! ایک ایسا ہیپی پرنس. . .
جو میری طرح روتا رہتا ہے، آسکر وائلڈ کا تو پتا نہیں پر جب سے دی ہیپی پرنس کو پڑھا ہے روز روتا ہوں روز لکھتا ہوں۔۔۔۔کبھی رو رو کے لکھتا ہوں اور کبھی لکھ لکھ کے روتا ہوں.

اس کی طرح ہر ایک سے ہمدردی کرتے کرتے اپنا سب کچھ لٹا دینےوالا۔
جیسے "ہ" سے "ہیپی" ہوتا ہے ویسے ہی "ہ" سے  ہمدردی۔۔۔پتا نہیں کون سی "ہ" اٹکی ہے میری زندگی میں ہردم ہر پل ہر ایک کے ساتھ  ہمدردی کرنا ہر حال میں۔کیونکہ بعض عادتیں روح میں رچی ہوتی ہیں۔ ۔ ۔میں چاہ کر بھی ان کو بدل نہیں سکتا۔
کہانی میں ہیپی پرنس بے بسی میں کہتا ہے کہ:-
"میرے پاوں تو سنگ مرمر میں قید ہیں، میں حرکت نہیں کر سکتا"
بے بسی! ! ! ہائے میری طرح اسکی بے بسی جو شہر میں "نصب" ضرور ہے پر "نصیب" میرے جیسا کے اپنے شہر کو صرف دور سے ہی دیکھ سکتا ہے کیونکہ میں بھی ایک عرصہ سے  کسی اور دنیا میں قید ہوں،  پر " دنیا" گھومنے کے باوجود میری "دنیا" ایک "شہر" ہےجسے لوگ فیصل آباد کے نام سے جانتے ہیں۔
دی ہیپی پرنس کی طرح میں بھی اپنے شہر والوں کے سب غم مٹانے کا خواہش مند کیونکہ شہر میں کوئی اداس ہو تو خوش کیسے رہا جا سکتا ہے ؟
دن گزرتے گئے اور پرنس نےدوسروں کی خوشی کی خاطر اپنا سب کچھ گنوا دیا ایک کے بعد ایک چیز ۔۔۔غرض کے اس نے اپنےدو نینوں کے نگینے بھی لٹا دیئے ۔ اُدھر پرنس اندھا ہوجاتا ہے اور اِدھر دنیا کی چمک نے  مجھے اندھا کر دیا ہے یا شاید صبح وطن کی آس میں میری آنکھیں پتھرا سی گئی ہیں۔
  ایک بار شہزادہ اپنے اچھے وقت کو یاد کرتےہوئے کہتا ہے:-
"میں ایسے محل میں رہتا تھا جہاں غموں کا داخلہ ممنوع تھا"
لیکن وہ نہیں جانتا تھا کے غم کی برف باری شروع ہونے والی ہے۔ ۔ ۔اکثر کہانیوں میں پڑھا تھا کے  کسی کی "جان" پرندے میں بھی ہوسکتی ہے پر دی ہیپی پرنس کو پڑھ کے یقین سا آگیا اور ایک صدی پرانے کردار دی ہیپی پرنس کا یہ  دکھ مجھ سے زیادہ کون سمجھ سکتا ہے کیونکہ جیسے اس نے اپنے سب سے قریبی دوست(Swallow) کو اپنے سامنے دنیا سے جاتے دیکھا بالکل اسی طرح میں نے بھی اپنے سب سے قریبی(Fellow) یعنی اپنے والد صاحب کو اپنے سامنے کینسر سے جنگ ہارتے دیکھا۔۔۔۔ کہانی  آگے بڑھتی ہے اور شہزادہ اپنے دوست سے بار بار کہتا ہے " کیا تم کچھ اور دیر میرے ساتھ نہیں رہ سکتے؟ "
جی ہاں میں بھی بلک بلک کے ابو جان کو  یہی کہتا رہ گیا پر "گاڈ میڈ" کو گاڈ کے پاس جانا ہی تھا۔ اس حادثے سے شہزادے کا دل ٹوٹا اور میرا پورا وجودپھر آہستہ آہستہ ہم دونوں کے سارے رنگ اترتے چلے گئے ۔ ۔ ۔

وہ گیا تو ساتھ ہی لے گیا، سبھی رنگ اُتار کے شہر کا،
کوئی شخص تھا میرے شہر میں، کسی دُور پار کے شہر کا۔

پھر جیسے دنیا اس خوش باش شہزادے کو بھلا دیتی ہے اور منظر سے غائب کر دیتی ہے بالکل اسی طرح ایک دن میری کہانی بھی اختتام پذیر ہو گی اور پھر میری جگہ دنیا میں کوئی اور ہو گا جو مجھ سے بہتر ہو گا۔

پر کہانی ایسے ختم نہیں ہوتی، اس کردار کو ابھی امر ہونا ہے۔۔۔۔ کہانی  کے اختتام پر شہزادے کا دل اس کے عزیز "پرندے" کے پاس پہنچ جاتا ہے اور یہ جذبہ رب کے نزدیک خاص مقام حاصل کر لیتا ہے بالکل جیسے اگلی دنیا میں میری "روح کا پرندہ" یعنی میرے والد صاحب میرے پاس پہنچا دئیے جائیں گے رب تعالٰی کے ایک محبوب تحفےکے طور پر انشاءاللہ !

No comments:

Post a Comment

میرا پسندیدہ فکشنل کردار

(The Happy Prince)🤴 میرا پسندیدہ فکشنل کردار زندگی بھر ہم بے شمار "حقیقی" اور "فکشنل" کرداروں کا سامنا کرتے ہیں,کچھ ان...