Monday 8 June 2020

فیصل آباد سے فاصلہ


میرے پیارے فیصل آباد ! کبھی کبھی دل شدت سے یہ خواہش کرتا ہے کے کاش۔ ۔ ۔اس شہر کا بھی کوئی دروزاہ ہوتا، کوئی قفل ہوا کرتا جس سے (اپنے)باہر جانے والے سارے راستوں کو مقفل کیا جا سکتا اور پھر کبھی مڑ کر پردیس کا سفر نہ ہوتا لیکن اب یہ سفر ہی زندگی ہے اور مسلسل سفر بھی ایسا کےپھر لوٹ کے ہم واپس یہاں نہ"رہ" سکے کیونکہ "عشق اجرت طلب نا تھا ورنہ ۔ ۔ ۔ہم تیرے در پے نوکری کرتے !"
بہت وقت نہیں گزرا بس ذرا پچھلی دہائی کی بات ہے جب اعلی تعلیم 😉 کے حصول کیلئے پہلی بار ہم نےاس شہر سے ہجرت کی
اورپھرحسیںن مستقبل کے سہانے خواب بنتے بنتے ہم اتنی دور نکل آئے کہ اس شہر سے جڑی خوابوں کی تار ٹوٹ سی گئی۔ ہمیں یاد ہے جب پردیس میں سب لڑکےاپنی "آزادی" کا جشن منا رہے ہوتے تو ایک کونے میں بیھٹے ہم "کب" "کہاں" اور "کیسے" گھر جانے کا پلان بنا رہے ہوتے۔ ہر سمسٹر کے آخیر میں لائلپور آنا ہماری سب سے بڑی "آزادی" اور نا آنا سب سے بڑی "بدنصیبی" ہوا کرتی تھی۔
آج اتنے سال گزرنے کے باجود بھی ہم کوئی اشارہ ، کوئی استعارہ، کوئی سہارا ڈھونڈتے ہیں کے پیارا "لائلپور" رہے نا "دور" اور عُموماً یہ دید ، عید پہ ہوتی ہے یا یوں کہئے کہ ہماری "عید" اس کی "دید" سے ہے۔
خدا گواہ ہے کے 2005 سے لیکر اب تک جب جب اس شہر سے واپس لوٹے ہیں روتے ہوئے ہی آئے ہیں۔
شاید آجکل کے دور میں آپ کو یہ سب تھوڑا 'میلو ڈرامیٹک' لگے 🤔 پر یہی سچ ہے ! مگر سچ تو یہ بھی ہے کے اکثر ہماری عمر کے لوگ اس شہر سے دور جانے اور دنیا گھومنے میں بڑا فخر محسوس کرتے ہیں لیکن ہم نے اب تک دنیا کے درجنوں جوبصورت شہر دیکھے مگر جو سکون اپنے "سوہنے" فیصل آباد میں ہے وہ کہیں نہیں ، اس شہرکا ہر رستہ دل سے نکلتا اسی لئےکبھی "گوگل میپس" کی ضرورت نہیں پڑی البتہ اب "گھنٹہ گھر" سے "گھر" تک کا سفر ٹریفک کی فراوانی کی وجہ سے ذرا طویل ہو گیا ہے اور اس رستے کے ہر موڑ پہ اب بھی ہمیں اپنے بچپن، لڑکپن اورجوانی کی ان گنت یادیں ملتی ہیں۔
درحقیقت یہاں بسنے والے ہر شخص پر ہمیں صحیح معنوں میں رشک آتا ہے اور ہم اکثر یہ سوچتے ہیں کے ہماری "جنم بھومی" ہونے کے باوجود لائلپور ہمارے حصے میں کیوں نا آسکا لیکن اس بات سے دل کو تسلی دے دیتے ہیں کے ہجرت کرنا سنت نبوی ﷺ ہے اسی لیے اس شہرکو "عبادت" کی طرح یاد رکھے ہوئے ہیں کبھی "قضا" نہیں ہونے دیتے، فرق بس اتنا پڑتا ہے کے اب جب واپس لوٹتے ہیں تو اپنے ہی شہر میں "فرض" نماز بھی "قصر" ہو جاتی ہے۔
دعا ہے کے کبھی وقت کی رفتار تھمے تو ہم اپنے آپ سے مل سکیں اور "فیصل آباد" سے "فاصلہ" مٹانے کا "فیصلہ" کریں کیونکہ آدھا ادھورا جینے سے بہتر ہے مکمل ہو کے مرنا !!!!

#LyallpurMyLove
#FaisalabadMyCity

No comments:

Post a Comment

میرا پسندیدہ فکشنل کردار

(The Happy Prince)🤴 میرا پسندیدہ فکشنل کردار زندگی بھر ہم بے شمار "حقیقی" اور "فکشنل" کرداروں کا سامنا کرتے ہیں,کچھ ان...