Saturday 9 May 2020

Mother's Day

Happy Mothers Day
آپ سب کی طرح میری زندگی کا فلسفہ بھی "اول امی"۔ ۔ ۔"دوئم دنیا" کے گرد گھومتا ہے کیونکہ امی ہی میری ذندگی کا "الف" ہیں اور انکی ذات کےسامنے میرے لئےدنیا کی ہر چیز ثانوی حیثیت رکھتی ہے۔شاید اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ آدھابچپن امی سے دور گزرا،لڑکپن آیا تو گھر کو واپس آیا لیکن پھرذرا بڑا ہوا تو امی سے مزید دور جانا پڑا پہلے پڑھائی اورپھر جاب کیلیے اسطرح یہ "فاصلہ" "فلسفہ حیات" بنتا گیا۔

سکول کے دنوں میں جب امی کی بہت یاد آتی تو گھر کا نمبر ملاتا اور امی کی آواز سن کر فون رکھ دیتا کبھی ہمت ہی نا ہوئی کے امی کو کہہ سکوں کےپلیز مجھے آ کے لے جائیں۔ ۔ ۔ یہ دردبھرے لمحات میری زندگی کی سب سے پرانی یاداشتوں میں سے ایک ہیں ۔دوسری طرف امی کی پریت کے بھی کیا کہنے وہ جانتی تھیں کہ مجھے میٹھا بہت پسند ہے اسی لیے جب بھی گھر میں میٹھا بنتا تو وہ میرے لیے خاص رکھ لیتں اکثر اوقات تو کہیں آنے جانے کا پلان بھی میری واپسی تک موخر ہو جاتا جس پر سب بہن بھائ مجھے مورد الزام اور لاڈلا ٹھراتے۔ 

امی کا ذکر جب بھی آیا اپنے ساتھ فکر لایا کیونکہ کم ازکم اس دنیا کے اندر تو کہیں کوئی ایسی جگہ نہیں ہے جہاں مجھے امی کی یاد نہ آئی ہو ۔ ۔ ۔ بیت اللہ کا طواف ہو، مصر کابھرا بازار ہو، دنیا کا سب سے گہرا سمندر ہو یا دنیا کی سب سے بلند عمارت،یورپ کی سردی ہو یا افریقہ کی گرمی یا پھر پردیس میں زندگی اور موت کی کشکمش میں گزاری وہ بھیانک رات،مطلب ہر وہ جگہ جہاں "وہ" ساتھ نہیں تھیں میں سوچتا تھا کے امی اس وقت کیا کر رہی ہوں گی۔ پھرجب امی سے فون پہ بات ہوتی تو آواز اور آنسو یک جان سے ہو جاتےکیونکہ پردیس میں "ماں" اور "ماں جائے شہر" کی یاد کی ہچکی میں بھی قدرت نےاپنا ہی مزا رکھا ہے۔ بلآخر سوہنے رب سے یہ دوری دیکھی نا گئی اورآج امی "یہاں" ہیں اپنے سارے اچھے، مان بھرے آپشنز کو چھوڑ کے ہمارے"پردیس" کو "دیس" بنانے-
بچپن میں تو ہم امی کے ساتھ بازار جانے کی ضد کرتے ہی تھے لیکن آج بھی ضد کرتے ہیں کے امی ہمارے ساتھ بازار چلیں اورآخر بڑی مشکل سے وہ مان ہی جاتی ہیں۔۔۔ کیونکہ اچھا لگتا ہے کوئی بھی چیز خریدنے سے پہلے امی کو دیکھانا کہ ان کی چوائس پرفیکٹ ہے، نئے کپڑے پہن کے سب سے پہلے امی سے رائے لینا کہ کیسا لگ رہا ؟ فٹنگ تو ٹھیک ہے نا ؟ گوآئنیہ سے زیادہ "آئنیہ زندگی" پہ اعتبار کرنا۔گھر سے باہرجانا تو ہر بار امی کو بتا کے جانا اور واپس آ کے سب سے پہلے پوچھنا کے امی کہاں ہیں ؟ جب بھی امی کو ہیر کلر لگوانا ہو تو بھاگ کر آگے آجانا کہ ڈائی لگانے کے بہانے امی کو قریب سے دیکھ سکوں، گو ان کے چہرے پر آ کے ساری دنیا کے نظارے مکمل ہو جاتے ہیں۔بہرحال امی "ایک" اور دور دراز پھیلے ہم ان کے "چھ" دیوانے جن کی عشق خماری بس "امی ابو" تک ہی محدود ہے
"رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا" ۔ امی ہماری جنت تو تھیں ہی اب تو جنت(ہماری بیٹی) کی بھی جنت ہیں اس لئے گھر کےسب بچے آپ کو دادی،نانی نہیں بلکہ "امی" ہی بلاتے ہیں۔

اچھا لگتا ہےجب امی ipad پہ مصروف رہتی ہیں ، سو کے اٹھتی ہیں تو سب سے پہلے سائیڈ ٹیبل پہ پڑی اپنی عینک ڈھونڈتی ہیں اگرچہ اب امی کی نظر ذرا کمزور ہو گئی ہےمگر پھربھی سمندر پار ہمارے دلوں کے حال دیکھ سکتی ہیں اور بن بتائے سب جان لیتی ہیں۔ ہم نے بچپن سےآپ کو ڈھیر ساری میڈیسنز کھاتے دیکھااور وقت کے ساتھ انکی مقدار بڑھتی رہی۔ ہم بہن بھائی اکثر سوچتے ہیں کےگردش وقت نے ہمیں تو آپ کا ٹھیک سےخیال رکھنے کا موقع ہی نہیں دیا الٹا ہمیشہ اپنےآپ سے بے پرواہ آپ کو ہی ہم سب کا خیال رکھتے دیکھااور پھر ابو کی بیماری نےخدمت کا انداز ہی بدل دیا۔
امی کہنے کو تو بہت کچھ ہے، بہت سی ان گنت یادیں ہیں مگر اصل سچ یہ ہے کے آپ جیسی ماں پہ میرے جیسے ہزاروں پتر قربان۔ ۔ ۔ جیتی رہیں آپ اور میری عمر 
بھی آپ کو لگ جائے کیونکہ
 "جان تم پر نثار کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ میں نہیں جانتا دعا کیا ہے 
  

#MothersDay2020

No comments:

Post a Comment

میرا پسندیدہ فکشنل کردار

(The Happy Prince)🤴 میرا پسندیدہ فکشنل کردار زندگی بھر ہم بے شمار "حقیقی" اور "فکشنل" کرداروں کا سامنا کرتے ہیں,کچھ ان...